رزم حق و باطل سے بیگانہ رہنے والے عزائی حلقوں کے نام

تحریر: عادل مختار

بلاد اسلامی پر اس دور کی سفاک ترین ریاستوں کی طرف سے قہر کی آگ برس چکی، مقاومت اور مزاحمت کی قوت اور طاقت کا بھی مظاہرہ ہو چکا، انسانیت کے درد سے معمور دل رکھنے والے مجاہد نفوس داد شجاعت دے چکے، اب سوشل میڈیا پر ایسی بہت سی شکلیں ابھر رہی ہیں جو لباس سوگ میں ہیں اور محرم کی آمد کا اعلان کر رہی ہیں۔ یہ نوحہ خوان حضرات ہیں جو بہت سے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ ” مولا کے منظور نظر ہیں” کیونکہ ان کی فین فالونگ ملکی اور عالمی سطح کی ہے۔

یہ شکلیں معرکہ حق و باطل میں مسلسل غائب رہیں۔ اس بنا پر بہت سے بیدار مغز نوجوان ان پر اعتراض کر رہے ہیں کہ یہ لوگ اس گزشتہ معرکے میں کہاں تھے؟ کیا یہ لوگ اس حوالے سے ایک لفظ بھی لکھنے سے یا بولنے سے معذور تھے؟

ان کی یہ خاموشی اور غیر حاضری تشویش ناک ہی نہیں خطرناک حد تک گہری تھی۔ کیا مصیبت کے وقت اپنوں سے کوئی اتنا بھی بیگانہ ہو سکتا ہے؟

کیا دنیا بھر میں اپنی آواز کے ذریعے سے سرمایہ حاصل کرنے نے یہ سکھایا ہے کہ جب شام، ایران اور لبنان جل رہے ہیں تو سکوت اختیار کیا جائے؟ جبکہ جہاں انہیں بولنا تھا وہاں دنیا بھر میں حتی مشرک اور کافر بھی سراپا احتجاج ہیں اور مسلسل ہیں۔

اس قسم کے نوحہ خوانوں، شاعروں، ذاکروں، خطباء اور دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے خاموش افراد کے پاس کیا عذر ہے اپنی خاموشی کا؟ انھوں نے میدان میں لڑنا نہیں تھا، مالی امداد نہیں کرنا تھی ، جان کی بازی نہیں لگانا تھی، صرف بولنا تھا۔ یہ وہی ایک کام تھا جو یہ بخوبی کر سکتے تھے اور جس کے ذریعے ان کی ایک دنیا بنی ہوئی ہے مگر انھوں نے یہ بھی نہیں کیا۔ اس قدر لاپرواہی اور بے گانگی یقینا ناقابل فہم ہے۔ اس مزاج اور فکر کے حامل افراد عقیدت کے ڈھنڈورے پیٹنے کی بجائے اپنی دنیا و آخرت کی فکر کریں۔

عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ لَا يَهْتَمُّ بِأَمْرِ الْمُسْلِمِينَ فَلَيْسَ مِنْهُمْ , وَمَنْ لَا يُصْبِحُ وَيُمْسِي نَاصِحًا لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ وَلِكِتَابِهِ وَلِإِمَامِهِ وَلِعَامَّةِ الْمُسْلِمِينَ فَلَيْسَ مِنْهُمْ» (رواه الطبرانى فى الاوسط)

حضرت حذیفہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : جس کو مسلمانوں کے مسائل و معاملات کی فکر نہ ہو وہ ان میں سے نہیں ہے اور اگر کوئی صبح و شام اللہ اور اس کے رسول اور اس کی کتاب اور اس کے امام کا اور عام مسلمانوں کا مخلص و خیرخواہ اور وفادار ہوئے بغیر کرے (یعنی جو کسی وقت بھی اس اخلاص اور وفاداری سے خالی ہو) وہ ان (مسلمانوں ) میں سے نہیں ہے۔

(معجم اوسط للطبرانی)

عادل مختار

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں